شیر بوڑھا اور بیمار ہو کر اپنی غار میں لیٹا ہوا تھا۔ تمام جانوروں نے اس کی عیادت کی، سوائے لومڑی کے۔ بھیڑیے نے موقع غنیمت جان کر شیر کے سامنے لومڑی کی شکایت کی کہ وہ بادشاہ کا احترام نہیں کرتی۔ لومڑی نے وہاں پہنچ کر اپنا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ وہ شیر کے لیے دنیا بھر سے علاج ڈھونڈ رہی تھی۔ اس نے بتایا کہ اگر ایک زندہ بھیڑیے کی کھال اتار کر شیر کو لپیٹ دی جائے تو وہ ٹھیک ہو جائے گا۔ شیر کے حکم پر بھیڑیے کو مار دیا گیا اور لومڑی نے کہا کہ اپنے مالک کو خوش رکھنا چاہیے نہ کہ ناراض۔