ایک دفعہ کا ذکر ہے، ایک شیر بادشاہ تھا جس کا مزاج بالکل بھی غصے والا نہیں تھا۔ درحقیقت، وہ کبھی بھی ظلم کرنے میں خوشی محسوس نہیں کرتا تھا بلکہ نرم دل اور انصاف پسند تھا، جیسے کوئی انسان ہو۔
اس شیر کے دورِ حکومت میں، جیسا کہ لوگ کہتے ہیں، تمام جنگلی جانور اپنے مسائل پیش کرنے اور اپنے جھگڑوں کا فیصلہ لینے کے لیے جمع ہوتے تھے۔ ہر جانور سے اس کے کاموں کا حساب لیا جاتا تھا: بھیڑیے سے اس نے میمنے کے ساتھ کیا کیا، چیتے سے اس نے جنگلی بکری کے ساتھ کیا سلوک کیا، شیر سے اس نے ہرن کے ساتھ کیا برتاؤ کیا، اور اسی طرح سب سے پوچھ گچھ ہوتی تھی۔
آخرکار، تمام جانور ایک دوسرے کے ساتھ امن سے رہنے لگے۔ پھر ڈرپوک خرگوش نے اعلان کیا، "آج وہ دن آ گیا ہے جس کے لیے میں ہمیشہ دعا کرتا تھا، جب کمزور جانور بھی طاقتوروں کے لیے خوف کا سبب بن گئے ہیں!"